ہر ایک مسرت کو فردا پہ اٹھا رکھا
ہر ایک مسرت کو فردا پہ اٹھا رکھا
یوں ہم نے سدا قتل امروز روا رکھا
جگنو تھے ستارے تھے کچھ خواب ہمارے تھے
سب کچھ تمہیں دے ڈالا اپنے لئے کیا رکھا
دوکان محبت کی جس جس نے سجائی تھی
گاہک نہ ملا اس کو سامان رہا رکھا
کیا خوب یہ میلہ ہے ہر شخص اکیلا ہے
اک کھیلنے والے نے ہے کھیل بنا رکھا
یہ زندگی پہلے بھی کچھ کم تو نہ تھی مشکل
اور اس پہ قدم راہ الفت میں ہے جا رکھا
یہ کیسی کہانی تھی جو ہم نے لکھی اپنی
آغاز تو اچھا تھا انجام برا رکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.