ہر ایک رنگ ہر اک خواب کے حصار میں تو
ہر ایک رنگ ہر اک خواب کے حصار میں تو
کہ آنسوؤں کی طرح چشم انتظار میں تو
اداس راکھ سے منظر کے ایک شہر میں میں
نئے جہان کی اک صبح زر نگار میں تو
میں اتنی دور افق سے پرے بھی دیکھ آیا
ملا تو جسم پہ بکھرے ہوئے غبار میں تو
میں زخم زخم خزاؤں کے بیچ زندہ ہوں
نمو پزیر بہاروں کے رنگ زار میں تو
کہ تیرا نام تو جلتے دیوں کی لو میں ہے
تو بانسری کی ہر اک تان میں پکار میں تو
یہ رہ گزر تو تمازت کے شہر کو جائے
کہیں جلے نہ بہشتوں کے اعتبار میں تو
مجھے بچا لے تعاقب سے زرد موسم کے
مجھے چھپا لے پناہوں کے سبز غار میں تو
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 239)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.