Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر ایک رنگ میں یوں ڈوب کر نکھرتے رہے

عزیز تمنائی

ہر ایک رنگ میں یوں ڈوب کر نکھرتے رہے

عزیز تمنائی

MORE BYعزیز تمنائی

    ہر ایک رنگ میں یوں ڈوب کر نکھرتے رہے

    خطوط نقش مصور میں رنگ بھرتے رہے

    خدا بچائے بگولوں کی زد میں آئے ہیں

    وہ برگ سبز جو موج ہوا سے ڈرتے رہے

    انہیں کے پاؤں سے لپٹی ہوئی ہے موج حیات

    جو بے کنار سمندر کے پار اترتے رہے

    کہاں تھی جرأت نظارۂ جمال سحر

    اگرچہ گیسوئے شب رات بھر سنورتے رہے

    وہیں بہار بکف قافلے لپک کے چلے

    جہاں جہاں ترے نقش قدم ابھرتے رہے

    اگرچہ بستۂ دام خیال تھے لیکن

    کشودہ عقدۂ لیل و نہار کرتے رہے

    انہیں کے ساتھ ہے اپنا سفر تمنائیؔ

    وہ خوش خرام جو ہر دور سے گزرتے رہے

    مأخذ :
    • کتاب : Sarhane Ka Charagh (Pg. 112)
    • Author : Azeez Tammannai
    • مطبع : Azeez Tammannai (1992)
    • اشاعت : 1992

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے