ہر ایک سے رونے دھونے سے اے دیدۂ پرنم کیا ہوگا
ہر ایک سے رونے دھونے سے اے دیدۂ پرنم کیا ہوگا
جو درد دیا ہے یاروں نے وہ درد بھلا کم کیا ہوگا
کچھ ذکر نہ روئے تاباں کا کچھ بات نہ زلف برہم کی
یہ غم کا ہمارے افسانہ اب اتنا بھی مبہم کیا ہوگا
پھر یاد تری نغمہ بن کر لوٹے نہ متاع درد کہیں
پھر غم کی اندھیری راتوں میں اب چھیڑ کے سرگم کیا ہوگا
تو بیتے دنوں کی یاد نہ کر جس طرح بھی بیتے بیت گئے
جو دن کہ اب آنے والے ہیں دیکھ ان کا چم و خم کیا ہوگا
روندے ہوئے پھولوں کی حالت مالی کو بھلا معلوم نہ ہو
کھلنے پہ بھی کھل کر ہنس نہ سکے مرجھائے تو ماتم کیا ہوگا
اک روز ظہورؔ مے کش بھی محفل سے تری اٹھ جائے گا
شیرازۂ مے خانہ لیکن ساقی ترا برہم کیا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.