ہر ایک شاخ شجر کی طرف لپکتا ہوا
ہر ایک شاخ شجر کی طرف لپکتا ہوا
ہوا کا جھونکا ادھر آیا تھا بھٹکتا ہوا
کہیں پہ بیل تھی دیوار سے ہمکتی ہوئی
کسی دریچے میں اک پھول تھا چمکتا ہوا
بچھی تھی برف کہیں دور کوہساروں پر
اور اک الاؤ تھا تصویر میں بھڑکتا ہوا
کھلی تھی رات کی رانی کسی حویلی میں
گزر رہا تھا گلی سے کوئی مہکتا ہوا
میں لکھ رہا تھا غزل پیڑ کی ہتھیلی پر
پرندہ لوٹ کے آیا تھا جب چہکتا ہوا
کسی پہاڑ پہ دیکھا تھا سیر کرتے ہوئے
وہ لال پھول ہری گھاس میں مہکتا ہوا
چراغ رکھا تھا راشدؔ کھلے دریچے میں
اور ایک سایہ تھا دیوار پر سرکتا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.