ہر ایک شے ہے خیال جیسی
یقیں کی صورت محال جیسی
ہیں دیکھنے میں سپاٹ چہرے
دلوں کی دھڑکن کمال جیسی
کسی کو دو گے تو کچھ ملے گا
ہیں چاہتیں بھی منال جیسی
بچھڑ گئے تو پتہ چلا ہے
کہ تھی محبت وصال جیسی
خزاں سے اس کو ملا ہے ہدیہ
شجر جو اوڑھے ہے شال جیسی
دکھا رہا ہے ہر ایک اپنی
کہ جس نے سیکھی ہے چال جیسی
کہ لے کے ڈوبے گی تجھ کو راشدؔ
تری محبت ابال جیسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.