ہر ایک شعر میں دل کا قرار رکھ دینا
ہر ایک شعر میں دل کا قرار رکھ دینا
غزل میں اپنی سخن کا وقار رکھ دینا
وہ جس نے پیار سے دنیا پہ فتح پائی تھی
تو اس کے جیسا ہی لہجے میں پیار رکھ دینا
بھٹک نہ جائے کہیں کاروان اہل خرد
کوئی چراغ سر رہ گزار رکھ دینا
خزاں کے آنے سے پہلے چمن کے متوالو
گلوں کے رخ پہ لہو کی پھوار رکھ دینا
کبھی تو یاد کرے گا زمانہ پڑھ کے تجھے
ورق ورق پہ فسانے ہزار رکھ دینا
کوئی تو بات زمانے کے دل میں اترے گی
تو سب کے سامنے حق کی پکار رکھ دینا
یہیں سے قافلہ گزرے گا میری یادوں کا
یہیں کہیں پہ مرا انتظار رکھ دینا
دیار دل سے گزر جس گھڑی بھی ہو دلدارؔ
ملے نہ پھول تو اشکوں کے ہار رکھ دینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.