ہر فتنہ و تفریق سے بیزار ہیں ہم لوگ
ہر فتنہ و تفریق سے بیزار ہیں ہم لوگ
سائل ہیں محبت کے طلب گار ہیں ہم لوگ
ہندو نہ مسلمان نہ عیسائی نہ سکھ ہیں
اس ملک کی تہذیب کے مینار ہیں ہم لوگ
تعمیر گلستاں میں لہو سب کا ہے شامل
ہے فخر کہ اس ملک کے معمار ہیں ہم لوگ
تفریق و تعصب کے جو حامی ہیں ابھی تک
اب ان کے لئے برسر پیکار ہیں ہم لوگ
جو بات کہی جب بھی سر دار کہی ہے
غدار نہیں صاحب کردار ہیں ہم لوگ
تقسیم ہمیں کرنے کی جرأت بھی نہ کرنا
اے فتنہ گرو عزم کی دیوار ہیں ہم لوگ
ہم نے ہی جنہیں رسم وفاداری سکھائی
اب وہ ہمیں کہنے لگے غدار ہیں ہم لوگ
مذہب نہ کسی ذات نہ سرحد سے ہے مطلب
مظلوم کوئی بھی ہو مددگار ہیں ہم لوگ
یکجہتی کی طاقت پہ طربؔ ناز ہے ہم کو
وقت آنے دو دکھلائیں گے تیار ہیں ہم لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.