ہر گام حادثہ ہے ٹھہر جائیے جناب
ہر گام حادثہ ہے ٹھہر جائیے جناب
رستہ اگر ہو یاد تو گھر جائیے جناب
زندہ حقیقتوں کے تلاطم ہیں سامنے
خوابوں کی کشتیوں سے اتر جائیے جناب
انصاف کی صلیب ہوں سچائیوں کا زہر
مجھ سے ملے بغیر گزر جائیے جناب
دن کا سفر تو کٹ گیا سورج کے ساتھ ساتھ
اب شب کی انجمن میں بکھر جائیے جناب
کوئی چرا کے لے گیا صدیوں کا اعتقاد
منبر کی سیڑھیوں سے اتر جائیے جناب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.