ہر گام تصور تھا تمہارا مرے آگے
ہر گام تصور تھا تمہارا مرے آگے
منزل کا بہت صاف تھا رستہ مرے آگے
اک ہیچ حقیقت ہے یہ دنیا مرے آگے
قطرہ یہ رہا صورت دریا مرے آگے
کیا چیز ہے دنیا کا بھروسہ مرے آگے
جب تیرا سہارا ہے سہارا مرے آگے
اندازہ مرے غم کا لگائے گا کوئی کیا
ہے میری تمنا کا جنازہ مرے آگے
احساس وجود غم دل کو نہ مٹاؤ
ہے باعث تسکیں یہ تماشا مرے آگے
دل رہ ہی گیا ٹوٹ کے اک ضرب نظر سے
کمزور تھا کیسا یہ کھلونا مرے آگے
لو ہیبت تاریکیٔ شب توڑ چلی دم
آتا ہے نظر دور اجالا مرے آگے
اک عمر کے افسانے تمہیں کیسے سناؤں
معلوم نہیں وقت ہے کتنا مرے آگے
دھڑکن مرے دل کی بڑھی جاتی ہے سراپا
پھر عشق کا شاید ہوا سودا مرے آگے
ممکن ہی نہیں ہے یہ کلیمؔ ان کو بھلا دوں
جب ہے مرے ایماں کا تقاضا مرے آگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.