ہر گھڑی برسے ہے بادل مجھ میں
ہر گھڑی برسے ہے بادل مجھ میں
کون ہے پیاس سے پاگل مجھ میں
تم نے رو دھو کے تسلی کر لی
پھیلتا ہے ابھی کاجل مجھ میں
میں ادھورا سا ہوں اس کے اندر
اور وہ شخص مکمل مجھ میں
چپ کی دیواروں سے سر پھوڑے ہے
جو اک آواز ہے پاگل مجھ میں
میں تجھے سہل بہت لگتا ہوں
تو کبھی چار قدم چل مجھ میں
مژدہ آنکھوں کو کہ پھر سے پھوٹی
اک نئے خواب کی کونپل مجھ میں
کاٹنے ہیں کئی بن باس یہیں
اگ رہا ہے جو یہ جنگل مجھ میں
آگ میں جلتا ہوں جب جب اطہرؔ
اور آ جاتا ہے کچھ بل مجھ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.