ہر گھڑی ہر لمحہ اٹھتے پتھروں کے ساتھ میں
ہر گھڑی ہر لمحہ اٹھتے پتھروں کے ساتھ میں
ٹوٹے ٹوٹے کتنے شیشوں کے گھروں کے ساتھ میں
آندھیوں کے دوش پر شمعیں جلاتا روز و شب
قہر میں بپھری ہوا کے لشکروں کے ساتھ میں
سبزہ زاروں کی تمنا مجھ میں سرگرم سفر سفر
چلچلاتی دھوپ کے نامہ بروں کے ساتھ میں
رفتہ رفتہ شام کے نا مہرباں سیلاب میں
ڈوبتا سا اجلے اجلے سے پروں کے ساتھ میں
میں بھٹکتی امتوں کا ایک درد مشترک
ہر زمانے میں رہا پیغمبروں کے ساتھ میں
دائرہ در دائرہ چاروں طرف بکھرا ہوا
ایک سمندر میں صدا کے کنکروں کے ساتھ میں
تو نہ جانے کن اندھیروں میں چھپی بیٹھی ہوئی
راستہ چنتا ہوا کتنے ڈروں کے ساتھ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.