ہر گھڑی خوف کے گرداب میں رہنا ہی نہیں
ہر گھڑی خوف کے گرداب میں رہنا ہی نہیں
اب مجھے حلقۂ احباب میں رہنا ہی نہیں
میں تری بات کرا دیتا ہوں خود سے لیکن
آنکھ کہتی ہے کسی خواب میں رہنا ہی نہیں
نام بھی لیتا نہیں اب وہ کہیں جانے کا
کل جو کہتا تھا کہ پنجاب میں رہنا ہی نہیں
ہم ملاقات کے اوقات بڑھا دیں لیکن
دیر تک چاند کو تالاب میں رہنا ہی نہیں
وہ تو ایسے ہی مجھے آپ بلاتی ہے حسنؔ
جب کہ مجھ کو ادب آداب میں رہنا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.