ہر گھڑی کچھ ٹوٹنے کا واہمہ رہ جائے گا
ہر گھڑی کچھ ٹوٹنے کا واہمہ رہ جائے گا
قربتوں کے درمیاں جب فاصلہ رہ جائے گا
باغ صحرا میں بدل جائے گا گل کمھلائیں گے
پھول سا کھلتا ہوا چہرہ ترا رہ جائے گا
رونق گیتی سے اب دل کا لگانا ہے عبث
ایک دن سب کچھ یہیں پر ہی دھرا رہ جائے گا
یاد قریہ میں کسی شب خود ہی آ کر دیکھ لے
خواب کا آنکھوں سے قائم رابطہ رہ جائے گا
شام سے پہلے ہوائے زیست برہم ہو گئی
شمع جاں کو ایک اندیشہ لگا رہ جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.