ہر گھڑی مجھ کو بے قرار نہ کر
زندگی میری سوگوار نہ کر
جس کے ساحل کا کچھ پتا ہی نہیں
ایسی کشتی کو اختیار نہ کر
بے خودی میری بے خودی نہ رہے
اتنا احسان غم گسار نہ کر
اس قدر مجھ پہ التفات و کرم
میرے محسن تو شرمسار نہ کر
پاک کر لے ہوس سے دل پہلے
کون کہتا ہے تجھ کو پیار نہ کر
اپنے وعدے کا رکھ بھرم اے دوست
کشت امید ریگ زار نہ کر
خیر خواہی کے نام پر ہرگز
میرے عیبوں کا اشتہار نہ کر
آدمی ہے تو آدمی ہی رہ
آدمیت کو داغ دار نہ کر
جو سحرؔ دل سے بھول بیٹھا ہو
تذکرہ اس کا بار بار نہ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.