ہر گل ہے سوگوار مجھے کچھ پتہ نہیں
ہر گل ہے سوگوار مجھے کچھ پتہ نہیں
کیا کر گئی بہار مجھے کچھ پتہ نہیں
دے کر فریب آپ نے لوٹا ہے کس قدر
پوچھو نہ حال زار مجھے کچھ پتہ نہیں
مرجھا گئے ہیں پھول نظارے اداس ہیں
کیوں کر لٹی بہار مجھے کچھ پتہ نہیں
کھایا تو ہے حسین سا اک زخم دل پہ آج
کس نے کیا ہے وار مجھے کچھ پتہ نہیں
صحن چمن میں کھل گئی جیسے کلی کلی
دل کیوں ہے داغدار مجھے کچھ پتہ نہیں
ہے دوستوں کی بات مگر کچھ نہ پوچھیے
کتنے ہیں غم گسار مجھے کچھ پتہ نہیں
مبہم سا ایک خاکۂ رنگیں نظر میں ہے
کس کا ہے انتظار مجھے کچھ پتہ نہیں
نیرؔ جہاں میں وقف ہیں کیوں میرے واسطے
آفات روزگار مجھے کچھ پتہ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.