ہر ہر شجر امید تھا ہر ہر شجر تھا یاس (ردیف .. ا)
ہر ہر شجر امید تھا ہر ہر شجر تھا یاس
ہر ہر شجر کی چھاؤں میں اک شہر بن گیا
پھولا پھلا تھا وقت کے ہاتھوں تو وقت ہی
صحرائے آرزو کے لیے زہر بن گیا
نمناک روئے شام پہ گل چاندنی کا رنگ
جلتے پہ تیل سا ہی کوئی قہر بن گیا
بادل کا آسمان پہ بنتا بگڑتا روپ
یاد مزاج یار کی اک لہر بن گیا
شب کو ترا خیال سکوت نماز میں
آمین کی حکایت بالجہر بن گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.