Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر حسیں خواب دم صبح بکھرتے دیکھا

بسمل اعظمی

ہر حسیں خواب دم صبح بکھرتے دیکھا

بسمل اعظمی

MORE BYبسمل اعظمی

    ہر حسیں خواب دم صبح بکھرتے دیکھا

    گیسوئے رنج و الم کو بھی سنورتے دیکھا

    حسن مغرور کو بے موت ہی مرتے دیکھا

    عشق مجبور کو ہر در سے گزرتے دیکھا

    قد بڑھانے کے لیے خبروں میں آنے کے لیے

    حسن افکار کے دامن کو کترتے دیکھا

    میں نے آباد ہوئے دیکھا ہے ویرانوں کو

    دل کی دنیا کو کئی بار بکھرتے دیکھا

    ڈوبتا ہے جہاں ہر روز چمکتا دیکھا

    ظلمت شب میں وہیں چاند ابھرتے دیکھا

    فصل گل میں بھی ہے غنچوں پہ اداسی کا سماں

    شاخ پر کانٹوں کا بھی رنگ نکھرتے دیکھا

    فن کی دہلیز پہ اس عہد کے فنکاروں کو

    اپنی پیشانی شب و روز رگڑتے دیکھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے