ہر اک آنسو کا حق مجھ کو چکانا ہے
ہر اک آنسو کا حق مجھ کو چکانا ہے
غزل سے اب مجھے پیسہ کمانا ہے
جو اپنا کل تمہیں بہتر بنانا ہے
سمجھ لو بیٹیوں کو پھر پڑھانا ہے
کسی کی بھی حکایت یہ نہیں سنتا
بڑا بے درد یہ جاہل زمانہ ہے
کروں میں التجا کوئی خدا سے کیوں
نہ آیا ہے مرا نمبر نہ آنا ہے
صحافی تو کبھی تو مخبری کر دو
بڑا بے حال ہوں اس کو بتانا ہے
نہیں ہے دوڑ یہ کوئی مگر پھر بھی
نہ جانے کیوں تمہیں مجھ کو ہرانا ہے
یہ ہر انسان کو پاگل سمجھتے ہیں
مجھے لوگوں کو پاگلپن دکھانا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.