ہر اک جواب کی تہ میں سوال آئے گا
ہر اک جواب کی تہ میں سوال آئے گا
گئے یگوں کے بتوں کا زوال آئے گا
ہنر کا عکس بھی ہو آئنہ بھی بن جاؤ
پھر اس کے بعد ہی رنگ کمال آئے گا
حریف جاں ہے اگر وہ تو پھر کہو اس سے
گئی جو جان تو دل کا سوال آئے گا
یقین ہے کہ ملے گا عروج ہم کو بھی
یقین ہے کہ ترا بھی زوال آئے گا
ابھی امید کو مایوسیوں کا رنگ نہ دے
ٹھہر ٹھہر ابھی اس کا خیال آئے گا
اسی کے شہہ پہ بجھے گا چراغ دل عادلؔ
نہاں خلوص میں جو اشتعال آئے گا
- کتاب : Sitara Sang (Gazals) (Pg. 14)
- Author : Adil Hayat
- مطبع : Nirali Duniya Publications (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.