ہر اک ماحول سے بیگانگی محسوس ہوتی ہے
ہر اک ماحول سے بیگانگی محسوس ہوتی ہے
کہیں اپنی کہیں تیری کمی محسوس ہوتی ہے
ابھی سے کیوں جدائی کی اذیت کا کریں شکوہ
ابھی دل میں تری موجودگی محسوس ہوتی ہے
محبت کا کرشمہ کوئی دیکھے تیرے کوچے میں
کھلے بندوں یہاں لٹ کر خوشی محسوس ہوتی ہے
ترے ارشاد بے آواز کو جب دل سے سنتا ہوں
خموشی گفتگو کرتی ہوئی محسوس ہوتی ہے
تسلط ہے ابھی جوش جنوں پر ہوشمندی کا
ابھی دیوانگی دیوانگی محسوس ہوتی ہے
انہیں پا کر بھی رہتا ہے تجسس کا وہی عالم
کوئی شے جس طرح کھوئی ہوئی محسوس ہوتی ہے
تلاش اپنی ہے یا ان کی کچھ اندازہ نہیں ہوتا
بسا اوقات یوں آوارگی محسوس ہوتی ہے
تری نظروں کا نشتر تو بروئے کار ہے لیکن
محبت کی خلش میں کیوں کمی محسوس ہوتی ہے
یہ مانا اجنبیت کی فضا ہے بزم عالم میں
مگر ہر شکل پہچانی ہوئی محسوس ہوتی ہے
کسی کو دیکھ کر یا رب یہ اب کیا دیکھتا ہوں میں
نظر انوار میں کھوئی ہوئی محسوس ہوتی ہے
نہیں ہوتے تو ہوتی ہیں رشیؔ تاریکیاں دل میں
وہ ہوتے ہیں تو دل میں روشنی محسوس ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.