ہر اک محاذ کو تنہا سنبھالے بیٹھے ہیں
ہر اک محاذ کو تنہا سنبھالے بیٹھے ہیں
ہم ایک دل میں کئی روگ پالے بیٹھے ہیں
ابھی نہ زور دکھائے یہ کہہ دو آندھی سے
ابھی ہم اپنے ارادوں کو ٹالے بیٹھے ہیں
ستم گروں نے بہاروں پہ کر لیا قبضہ
چمن کو خون جگر دینے والے بیٹھے ہیں
بتائیں کیا کہ ہمارے ہی رہنما اب تو
ہماری راہ میں خنجر نکالے بیٹھے ہیں
زمیں پہ اپنا بسیرا تو ہے مگر قیصرؔ
نگاہیں چاند ستاروں پہ ڈالے بیٹھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.