ہر اک منظر وہیں ٹھہرا لگے گا
کبھی دریا کبھی صحرا لگے گا
ہوائیں لے اڑے گی خوشبوؤں کو
ترے دامن میں بس کانٹا لگے گا
کتابیں پھینک دو دریا میں ساری
پڑھو گے خود کو تو اچھا لگے گا
وہ پھر ایک بار ہم پہ مہرباں ہے
کوئی ایک زخم پھر گہرا لگے گا
ابھی روٹھا ہوا ہے چاند ہم سے
ہٹے گا ابر تو چہرہ لگے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.