ہر اک نظر کو تری اور پھیر رکھا ہے
ہر اک نظر کو تری اور پھیر رکھا ہے
تری ہنسی نے سبھی کچھ بکھیر رکھا ہے
میں تیری یاد دلاتا ہوں اس طرح خود کو
کی دل کو تیری ہی یادوں سے سیر رکھا ہے
ہمارے نام کبھی تم نے بھی لکھے ہوں گے
کہو کہاں پہ خطوں کا وہ ڈھیر رکھا ہے
کہا گیا تھا کہ گھر جاؤ اچھے لوگوں سے
سو میں نے خود کو خودی سے ہی گھیر رکھا ہے
جسے کمانے میں آرام چاہتے ہیں سبھی
وہ تخت و تاج تو محنت کے زیر رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.