ہر اک تمنا کو رو چکے ہیں
ہر اک تمنا کو رو چکے ہیں
ہم اپنی آواز کھو چکے ہیں
سراغ اپنا ملے کہاں سے
تمہاری دنیا کے ہو چکے ہیں
بس اک اثاثہ تھی گرد وحشت
سو ہاتھ اس سے بھی دھو چکے ہیں
یہ خلعت غم نیا کہاں ہے
یہ بوجھ پہلے بھی ڈھو چکے ہیں
شبان ہجراں کے نور زادے
کسی کی زلفوں میں کھو چکے ہیں
- کتاب : جسم کا برتن سرد پڑا ہے (Pg. 82)
- Author : امیر حمزہ ثاقب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.