ہر انقلاب کی سرخی انہیں کے افسانے
ہر انقلاب کی سرخی انہیں کے افسانے
حیات دہر کا حاصل ہیں چند دیوانے
خدائے ہر دوجہاں خوب ہے تری تقسیم
زمیں پہ دیر و حرم اور فلک پہ میخانے
ہماری جا بھی کہیں ہے خداے دیر و حرم
حرم میں غیر ہیں اور بت کدہ میں بیگانے
نہ پوچھ دور حقیقت کی سختیوں کو نہ پوچھ
ترس گئے لب افسانہ گو کو افسانے
یہ جبر زیست محبت پہ کب تلک آخر
کہ دل سلام کریں اور نظر نہ پہچانے
الگ الگ سے افق پر ہیں چھوٹے چھوٹے غبار
یہ کارواں کو مرے کیا ہوا خدا جانے
نظام میکدہ ساقی چلے گا یوں کب تک
چھلک رہے ہیں سبو اور تہی ہیں پیمانے
- کتاب : Kulliyat-e-Anand Narayan Mulla (Pg. 694)
- Author : Khaliq Anjum
- مطبع : National Council for Promotion of Urdu Language-NCPUL (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.