Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر جفا چھوٹی لگی سارے ستم چھوٹے لگے

رئیس الشاکری

ہر جفا چھوٹی لگی سارے ستم چھوٹے لگے

رئیس الشاکری

MORE BYرئیس الشاکری

    ہر جفا چھوٹی لگی سارے ستم چھوٹے لگے

    اپنا غم اتنا بڑا تھا سب کے غم چھوٹے لگے

    پیاس کی شدت میں دریا کو بھی شبنم کہہ گئے

    دامن دل تنگ تھا دست کرم چھوٹے لگے

    بزم کے شیشوں کا سارا حسن غارت ہو گیا

    آنکھ ساقی سے ملی اور جام جم چھوٹے لگے

    وہ سراپا میرے لفظوں میں سماتا ہی نہیں

    اس کو میں کیسے لکھوں لوح و قلم چھوٹے لگے

    جس کی حد کوئی نہ ہو آئے بھی کیسے ذہن میں

    وہ جو بے پردہ ہوا دیر و حرم چھوٹے لگے

    ایک بچے کا ہمکنا چاند چھونے کے لئے

    اونچا قد رکھتے ہوئے بھی آج ہم چھوٹے لگے

    اپنی مٹی کا کچھ ایسا قرض تھا مجھ پر رئیسؔ

    زندگی بھر زندگی کے پیچ و خم چھوٹے لگے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے