ہر کسی کو کب بھلا یوں مسترد کرتا ہوں میں
ہر کسی کو کب بھلا یوں مسترد کرتا ہوں میں
تو ہے خوش قسمت اگر تجھ سے حسد کرتا ہوں میں
بغض بھی سینے میں رکھتا ہوں امانت کی طرح
نفرتیں کرنے پہ آ جاؤں تو حد کرتا ہوں میں
کوئی اپنے آپ کو منوانے والا بھی تو ہو
ماننے میں کب کسی کے رد و کد کرتا ہوں میں
کچھ شعوری سطح پر کچھ لا شعوری طور پر
کار فکر و فن میں اب سب کی مدد کرتا ہوں میں
اس لیے مجھ سے خفا ہیں اہل گلشن آج کل
رنگ جھٹلاتا ہوں خوشبو مسترد کرتا ہوں میں
میرے جذبوں سے بچاؤ نیک دل لوگو مجھے
روز او شب ان بد معاشوں کی مدد کرتا ہوں میں
دوسروں کے واسطے لکھا ہوا لگتا ہے جھوٹ
اپنی سچائی کو اکثر آپ رد کرتا ہوں میں
رنگ پر آئی ہوئی ہے اب جنوں خیزی میری
روز و شب توہین ارباب خرد کرتا ہوں میں
طوق گردن میں پہنتا ہوں لہو کی دھار کا
خلق کو حیران ساجدؔ زد بہ زد کرتا ہوں میں
- کتاب : kulliyat-e-iqbaal saajid (Pg. 73)
- Author : javaaz jaafrii
- مطبع : jang publishar (1973)
- اشاعت : 1973
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.