Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر خواب یاد رکھنے کا پیدا سبب کریں

فرید پربتی

ہر خواب یاد رکھنے کا پیدا سبب کریں

فرید پربتی

MORE BYفرید پربتی

    ہر خواب یاد رکھنے کا پیدا سبب کریں

    جو آج تک نہ کر سکے وہ کام اب کریں

    ہونے لگا یہاں پہ بلاؤں کا پھر نزول

    اب کچھ نہ کر سکیں گے چلو ذکر رب کریں

    جگنو مثال خود کو جلائیں گے رات بھر

    معمور اس طریقے سے وہ تیرہ شب کریں

    ہم نے تو اس کا ساتھ نبھایا ہے دیر تک

    اب اس سے دور جانے کا کار عجب کریں

    سب جیت پر مناتے ہیں اکثر یہاں پہ جشن

    ہم کیوں بپا نہ ہار پہ جشن طرب کریں

    آسودہ جسم و جاں ہوں کبھی شہر سنگ میں

    وا اس امید پر نہ یہاں چشم و لب کریں

    لہروں کے ساتھ آنے لگی ریت پے بہ پے

    کب تک دراز ہم یوں ہی دست طلب کریں

    دھندلا گیا ہے عز و شرف کا ہر ایک نقش

    اب کس امید پر یہاں فکر نسب کریں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے