ہر کسی آنکھ کا بدلہ ہوا منظر ہوگا
ہر کسی آنکھ کا بدلہ ہوا منظر ہوگا
شہر در شہر مسیحاؤں کا لشکر ہوگا
آئنہ رو ہے اگر دل تو حفاظت کیجے
کس کو معلوم ہے کس ہاتھ میں پتھر ہوگا
لے کے پیغام خزاں آیا ہے میرے در پہ
وہ جو کہتا تھا کہ آنگن میں صنوبر ہوگا
پھر سیاست کی مہک آنے لگی ہے مجھ کو
جانے اب کون مرے شہر میں بے گھر ہوگا
چھو کے دیکھو تو سہی اس میں نمی باقی ہے
یہ جو صحرا ہے کسی وقت سمندر ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.