ہر کسی کے ہے سمجھنے کی نہ سمجھانے کی بات
ہر کسی کے ہے سمجھنے کی نہ سمجھانے کی بات
عشق کیا ہے جیتے جی بے موت مر جانے کی بات
داستان قیس کو سمجھے تھے دیوانے کی بات
اک حقیقت بن گئی آخر کو افسانے کی بات
رخ نے کی زلفوں کی اور زلفوں نے کی شانے کی بات
اور الجھتی ہی چلی جاتی ہے سلجھانے کی بات
یہ تو ہوتا ہے بڑے ہی حوصلے والوں کا کام
سہل کب ہے آنکھوں ہی آنکھوں میں پی جانے کی بات
کر لیں خود لیلیٰ وشوں نے بستیاں اپنی تباہ
یوں ہی کہہ دی تھی کہیں مجنوں نے ویرانے کی بات
ان بتوں کو دیکھ کر شان خدا یاد آ گئی
یوں حرم تک جا کے پہنچی ہے صنم خانے کی بات
جانے کیا ظالم نے چپکے سے اشارہ کر دیا
رات بھر روتی ہے سن کر شمع پروانے کی بات
کوئی مطلب ہی کا فقرہ ہاتھ آ جاتا تمہیں
عقل والو اک ذرا سن لیتے دیوانے کی بات
ہم تو کہتے ہیں کہ مسلمؔ وزن رکھتی ہے ضرور
قصۂ دیر و حرم پر ایک میخانے کی بات
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.