Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر کسی سے تو گزارش نہیں کی جا سکتی

شہزاد بیگ

ہر کسی سے تو گزارش نہیں کی جا سکتی

شہزاد بیگ

MORE BYشہزاد بیگ

    ہر کسی سے تو گزارش نہیں کی جا سکتی

    تیرے بارے میں نمائش نہیں کی جا سکتی

    یوں تو اس دل سے گزرتے ہو کئی برسوں سے

    کیا کبھی اس میں رہائش نہیں کی جا سکتی

    سامنے تو ہو تو بس دیکھتے رہنا ہے مجھے

    ایسے حالات میں جنبش نہیں کی جا سکتی

    تیری آنکھوں سے تو ہو سکتی ہیں باتیں لیکن

    تجھ کو چھو لینے کی کوشش نہیں کی جا سکتی

    زندگی سونپ تو دی ہے تجھے ہم نے لیکن

    عمر بھر ایسی نوازش نہیں کی جا سکتی

    تو جو آ جائے تو ہو جائے گا جل تھل موسم

    خشک آنکھوں سے تو بارش نہیں کی جا سکتی

    میں تو برباد ہوں پہلے ہی یہ سب جانتے ہیں

    کیا کوئی اور بھی سازش نہیں کی جا سکتی

    بد گمانی وہ مرے بارے میں رکھتا ہے بہت

    میرے شعروں سے تو رنجش نہیں کی جا سکتی

    میں سلیقے سے گزرتا ہوں وہاں سے شہزادؔ

    اس سے بڑھ کر تو پرستش نہیں کی جا سکتی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے