Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر کوئی ڈوبا ہوا تھا سازشوں کی جھیل میں

عبدالمتین جامی

ہر کوئی ڈوبا ہوا تھا سازشوں کی جھیل میں

عبدالمتین جامی

MORE BYعبدالمتین جامی

    ہر کوئی ڈوبا ہوا تھا سازشوں کی جھیل میں

    ذہن کی کشتی تھی اپنی حیرتوں کی جھیل میں

    آسماں پر اڑتے اڑتے لہر کھا کر گر پڑا

    آرزو کا اک پرندہ حادثوں کی جھیل میں

    اب ادھر آتی نہیں ہیں خواہشوں کی ہرنیاں

    یاد کی دلدل بہت ہے الجھنوں کی جھیل میں

    پھر اچھالے کس نے آوازوں کے کنکر عرش پر

    جب مکمل خامشی تھی ساعتوں کی جھیل میں

    عظمتوں کی کچھ سنہری مچھلیاں پیدا ہوئیں

    روشنی کے اجلے اجلے تذکروں کی جھیل میں

    یاس و حسرت کا صحیفہ ہے ہماری زندگی

    ہم نہاتے ہیں مقدس آیتوں کی جھیل میں

    وادیٔ حسرت میں جامیؔ حادثہ ایسا ہوا

    کرب کا طوفان اٹھا قہقہوں کی جھیل میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے