Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر کوئی کیوں چپ بیٹھا ہے صاحب جی کچھ تو بولو

پرویز رحمانی

ہر کوئی کیوں چپ بیٹھا ہے صاحب جی کچھ تو بولو

پرویز رحمانی

MORE BYپرویز رحمانی

    ہر کوئی کیوں چپ بیٹھا ہے صاحب جی کچھ تو بولو

    خاموشی کا کیا قصہ ہے صاحب جی کچھ تو بولو

    آج قلم کا روزہ ہے کیا یا کاغذ تقوے سے ہے

    قاصد کیوں فرصت لکھتا ہے صاحب جی کچھ تو بولو

    انگنائی کے پیڑ پہ پنچھی ذکر میں کیوں مصروف نہیں

    یہ سناٹا سا کیسا ہے صاحب جی کچھ تو بولو

    مجبوری سے مختاری تک دوری سے نزدیکی تک

    آخر یہ کیسا پردہ ہے صاحب جی کچھ تو بولو

    کس کس کا منہ بند کرو گے کس کو کس کو روکو گے

    برا ملن کے بیچ میں کیا ہے صاحب جی کچھ تو بولو

    جو دروازہ لاچاری کے نام پہ مجھ پر بند رہا

    کیا اب بھی وہ بند پڑا ہے صاحب جی کچھ تو بولو

    اس دنیا سے اس دنیا تک رسوا کر دینے کے بعد

    اب لوگوں کا کیا کہنا ہے صاحب جی کچھ تو بولو

    کل تک تم کو جان سے پیارا دل کا سہارا لگتا تھا

    اب رحمانیؔ کیا لگتا ہے صاحب جی کچھ تو بولو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے