Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر کوئی سوچ میں ہے کیسے نکالے مجھ کو

شاہد کبیر

ہر کوئی سوچ میں ہے کیسے نکالے مجھ کو

شاہد کبیر

MORE BYشاہد کبیر

    ہر کوئی سوچ میں ہے کیسے نکالے مجھ کو

    پستیوں سے کوئی نیزے پہ اٹھا لے مجھ کو

    کتنی صدیوں سے ڈراتے ہیں اجالے مجھ کو

    اپنے دامن میں کوئی رات چھپا لے مجھ کو

    اس سے ساحل پہ تڑپنا مرا دیکھا نہ گیا

    موج اک کر گئی طوفاں کے حوالے مجھ کو

    چند قطروں سے بجھے گی نہ ہوس کانٹوں کی

    لیے پھرتے ہیں عبث پاؤں کے چھالے مجھ کو

    میں تو بہتا ہوا پانی ہوں نہ ہاتھ آؤں گا

    لاکھ ساحل سے تو آئینہ بنا لے مجھ کو

    وہ شناور ہے تو کیوں مجھ سے چراتا ہے نظر

    میں سمندر ہوں کسی روز کھنگالے مجھ کو

    ذہن میں ہوں میں خیالوں کا دفینہ شاہدؔ

    منتظر ہوں کوئی الفاظ میں پا لے مجھ کو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے