ہر لمحہ حالات بدلتے دیکھے ہیں
ہر لمحہ حالات بدلتے دیکھے ہیں
ہم نے چڑھتے سورج ڈھلتے دیکھے ہیں
انسانوں کو پتھر بنتے دیکھا ہے
پتھر جیسے جسم پگھلتے دیکھے ہیں
پیاس بھٹکتی دیکھی ہے صحراؤں میں
اور پانی پر سائے چلتے دیکھے ہیں
اب تک ہیں محروم وہی تعبیروں سے
جن آنکھوں میں خواب مچلتے دیکھے ہیں
کیا بہلے گا اب وہ جھوٹے وعدوں سے
جن کے سچے وعدے ٹلتے دیکھے ہیں
مجبوری کی بوسیدہ دیواروں سے
لاچاری کے سانپ نکلتے دیکھے ہیں
لوگوں نے بس دل دیکھا ہے سالمؔ کا
کس نے دل میں زخم پگھلتے دیکھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.