Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر لمحہ ہم نے بات رکھی ہے یہ دھیان میں

ناصر بشیر

ہر لمحہ ہم نے بات رکھی ہے یہ دھیان میں

ناصر بشیر

MORE BYناصر بشیر

    ہر لمحہ ہم نے بات رکھی ہے یہ دھیان میں

    اک داستان اور بھی ہے داستان میں

    یاروں نے ایک آن میں مجھ کو گرا لیا

    کوتاہ رہ گیا تھا میں اپنی اڑان میں

    کیلیں سی چبھ رہی ہیں بدن میں شعاعوں کی

    کس نے کیے ہیں چھید مرے سائبان میں

    آنکھوں کی خامشی میں سمندر کا شور تھا

    لکنت سی پڑ گئی تھی ہماری زبان میں

    لیتے ہیں سانس بھی تو ذرا سوچ سوچ کر

    ہم لوگ رہ رہے ہیں کسی کے مکان میں

    کس نے بکھیر دی ہیں فضا میں اداسیاں

    کس نے بھرا ہے درد پرندے کی تان میں

    کچھ لوگ اشک اشک تھے کچھ تھے مثال نجم

    کچھ گم ہوئے زمین میں کچھ آسمان میں

    ہم نقد جسم و جاں سے خریدیں گے کیا بھلا

    کچھ بھی تو اب نہیں ہے تمہاری دکان میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے