ہر لمحہ زندگی کے پسینہ سے تنگ ہوں
ہر لمحہ زندگی کے پسینہ سے تنگ ہوں
میں بھی کسی قمیض کے کالر کا رنگ ہوں
مہرہ سیاستوں کا مرا نام آدمی
میرا وجود کیا ہے خلاؤں کی جنگ ہوں
رشتے گزر رہے ہیں لیے دن میں بتیاں
میں آدھونک صدی کی اندھیری سرنگ ہوں
نکلا ہوں اک ندی سا سمندر کو ڈھونڈھنے
کچھ دور کشتیوں کے ابھی سنگ سنگ ہوں
مانجھا کوئی یقین کے قابل نہیں رہا
تنہائیوں کے پیڑ سے اٹکی پتنگ ہوں
یہ کس کا دستخط ہے بتائے کوئی مجھے
میں اپنا نام لکھ کے انگوٹھے سا دنگ ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.