ہر منظر خوش رنگ سلگ جائے تو کیا ہو
ہر منظر خوش رنگ سلگ جائے تو کیا ہو
شبنم بھی اگر آگ ہی برسائے تو کیا ہو
احساس کی قندیل سے اذہان ہیں روشن
لیکن یہ اجالا بھی جو کجلائے تو کیا ہو
سورج کی تمازت سے جھلس جاتی ہے دنیا
سورج مرے قدموں پہ اتر آئے تو کیا ہو
زر تابیٔ افکار تو پہلے ہی سے ہے ماند
الفاظ کا آئینہ بھی دھندلائے تو کیا ہو
میں جب بھی لکھوں وقت کے خوں ریز فسانے
ہاتھوں میں قلم چھوٹ کے رہ جائے تو کیا ہو
بے خواب نگاہوں کے افق پر جو اچانک
دھندلا سا کوئی چاند ابھر آئے تو کیا ہو
- کتاب : Roshni Ke Phool (Pg. 28)
- Author : Anwar Minai
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd. Urdu Bazar Jamia Nagar, Delhi (1986)
- اشاعت : 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.