ہر مرحلۂ شوق کا اظہار کریں گے
ہر مرحلۂ شوق کا اظہار کریں گے
دل ان کی محبت میں گرفتار کریں گے
مانا کہ گزر جائے گی یہ ظلم کی آندھی
تجدید ستم پھر بھی ستم کار کریں گے
محروم طبیعت جو زمانے میں رہے ہیں
وہ اپنی انا درپئے آزار کریں گے
ہم گردش افلاک سے نظروں کو ملا کر
جو فیصلہ کرنا ہے سر دار کریں گے
تا وقت کہ ٹکرائیں نہ کانوں سے صدائیں
دیوار ہم اپنی پس دیوار کریں گے
نفرت کی ہر اک شہر میں بھڑکائیں گے آتش
یہ کام فقط ملک کے غدار کریں گے
لفظوں میں سمٹ آئے گا گفتار کا جادو
لہجے کو ظفرؔ آپ کے تلوار کریں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.