ہر مسرت سے کنارا کر لیا
ہر مسرت سے کنارا کر لیا
ہم نے تیرا غم گوارا کر لیا
چھٹ گئی کچھ شام غم کی تیرگی
اشک جو ابھرا ستارا کر لیا
آنکھ کھلتی ہی نہیں ہے جس طرح
ان کا سوتے میں نظارا کر لیا
لطف فرمایا نگاہ ناز نے
اپنے بس میں دل ہمارا کر لیا
اے مرے غم خوار تیرا شکریہ
میں نے اپنے غم کا چارا کر لیا
شب کی تنہائی سے پھر گھبرا گئے
پھر یقین ہم نے تمہارا کر لیا
سر پہ طوفاں نے اٹھایا ہے اسے
جس نے ساحل سے کنارا کر لیا
دشمنی میں جھک گئی اس کی کمر
آسمان نے کیا ہمارا کر لیا
بن سہارے ڈوبنا مشکل تھا سوزؔ
ناخداؤں کو سہارا کر لیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.