Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر موج بلا سے ہم جب جب کشتئ دل ٹکراتے ہیں

شیخ حسن مشکل افکاری

ہر موج بلا سے ہم جب جب کشتئ دل ٹکراتے ہیں

شیخ حسن مشکل افکاری

MORE BYشیخ حسن مشکل افکاری

    ہر موج بلا سے ہم جب جب کشتئ دل ٹکراتے ہیں

    طوفان کی نبضیں ڈوبتی ہیں ساحل کو پسینے آتے ہیں

    ہم ان کی محفل میں اپنا افسانۂ غم دہراتے ہیں

    دل اور تڑپنے لگتا ہے جب داد وفا کچھ پاتے ہیں

    آلام جہاں کے اس دل پر کیا مشق ستم فرماتے ہیں

    ناگن کی طرح بل کھاتے ہیں سانپوں کی طرح لہراتے ہیں

    تشہیر و نمائش کی گویا پرداز سے دل بہلاتے ہیں

    دنیا میں کئی ایسے ہیں جنہیں سرخاب کے پر لگ جاتے ہیں

    ہر طرز ستم پر ہنس ہنس کر ہر جور و جفا پر رو رو کر

    دیوانے ترے دنیا کو ابھی آداب وفا سمجھاتے ہیں

    کہرام سا اٹھتا جاتا ہے اک حشر بپا ہو جاتا ہے

    غلطی سے اگر دو اشک مرے دامن پہ کہیں گر جاتے ہیں

    ہر برق تڑپ کر کہتی ہے تخریب کا رشتہ مجھ سے ہے

    تعمیر نشیمن کی خاطر گلشن میں جہاں بھی جاتے ہیں

    اک جزر و مد کا عالم بھی وابستۂ قسمت ہوتا ہے

    انسان وہیں کچھ پاتا ہے احساس جہاں تڑپاتے ہیں

    دنیا میں ابھی تک باقی ہیں جابر بھی کئی ظالم بھی کئی

    حیرت تو یہی ہے اے مشکلؔ انسان سبھی کہلاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے