ہر موقعے کی ہر رشتے کی ڈھیر نشانی اس کے پاس
ہر موقعے کی ہر رشتے کی ڈھیر نشانی اس کے پاس
البم کے ہر اک فوٹو کی ایک کہانی اس کے پاس
شہر وہ ساہوکار ہے جس کو کوس رہا ہے ہر کوئی
یہ سچ بھی سب کو معلوم ہے دانہ پانی اس کے پاس
اماں کی باتوں میں آنکھیں سکھ دکھ سپنے سب تو ہیں
رام کہانی اس کے پاس کبرا بانی اس کے پاس
کئی خزانے قصے والے اک بچے کے پاس ملے
دادا دادی اس کے پاس نانا نانی اس کے پاس
سوچ رہا ہوں گاؤں میں جا کر کچھ دن اب آرام کروں
وہیں کہیں پر رکھ آیا ہوں نیند پرانی اس کے پاس
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.