ہر موسم برسات کا موسم
ہر موسم برسات کا موسم
بے قابو جذبات کا موسم
میری بانسری اس کے لبوں پر
ہو تو ہو نغمات کا موسم
بات پتے کی کہہ جاتا ہے
بات بات میں بات کا موسم
کوئی مورتی بن جائے گی
آیا ہے ہم پات کا موسم
کورے کاغذ پر لکھا ہے
ہونٹوں کی حرکات کا موسم
ہم چاہیں تو آ سکتا ہے
وہ شیریں کلمات کا موسم
ترے بن جیون ہے جیسے
بن بادل برسات کا موسم
خشک لبوں سے کچھ کہتا ہے
بھیگی بھیگی رات کا موسم
میرا رشتے دار ہوا ہے
میرے درد کی ذات کا موسم
آنسو کو بھی پانی کر دے
آنکھوں کے حالات کا موسم
بانٹ رہے گل مہک تبسم
پھر آیا خیرات کا موسم
آنکھیں بند کروں تو دیکھوں
ایک نظر میں گھات کا موسم
ہے شطرنج ہی جیون اپنا
پے در پے شہہ مات کا موسم
آنے والا ہے آئے گا
میرے گھر برکات کا موسم
نہیں بدلتا نہیں بدلتا
انساں کی عادات کا موسم
زخم دل کو سہلاتا ہے
نرم نرم اس ہاتھ کا موسم
تم جو آنکھ اٹھا کر دیکھو
رات میں ہو برسات کا موسم
ہر تتلی کے خواب میں آئے
پھولوں کی برسات کا موسم
ہم سے پوچھو کیا ہوتا ہے
انسانی آفات کا موسم
بن پوچھے کیوں آ جاتا ہے
تلخ تلخ سی بات کا موسم
چاند کی کرنیں لے آتی ہیں
دل سے دل کی بات کا موسم
پھر پھر یاد آتا ہے پنچھیؔ
گزر گئے لمحات کا موسم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.