ہر موڑ پہ جو بنتے ہیں ہشیار بار بار
ہر موڑ پہ جو بنتے ہیں ہشیار بار بار
ہو جاتے ہیں ذرا میں وہ بیمار بار بار
ملتے ہیں ان کو فکر کے موتی یہاں سدا
آتے ہیں میری بزم میں فنکار بار بار
کل تک جو مجھ سے بات بھی کرتے نہیں تھے وہ
اب کرتے ہیں وہ پیار کا اظہار بار بار
چھوٹا سمجھ کے کام جو کرتے نہیں ہیں ہم
ہوتا ہے ہر گھڑی وہی دشوار بار بار
دامن میں کیا ہے اور ہے پردے میں کیا چھپا
سب کچھ بیان کرتا ہے اخبار بار بار
دیکھا نہیں ہے اس کو زمانے گزر گئے
اب تو کرا دو یار کا دیدار بار بار
یہ جانتے ہوئے بھی کہ نقصان ہوگا خوب
پینے کو روز جاتے ہیں مے خوار بار بار
منہاجؔ میرا عشق جو سچا ہوا اگر
اپنی طرف بلائیں گے سرکار بار بار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.