ہر موڑ پہ ان کا ہمارا سامنا ہونے لگا
ہر موڑ پہ ان کا ہمارا سامنا ہونے لگا
اب روز ہی یہ خوب صورت حادثہ ہونے لگا
ہر اک ادا انداز میں ایسی کشش ہے آپ میں
جو بھی ملا ہے آپ سے وہ آپ کا ہونے لگا
مشکل بہت تھا چپ رہوں سوچا بہت کچھ نہ کہوں
پر بات لب پہ آ گئی تو پھر گلہ ہونے لگا
اک شخص تھا ہم نے جسے چاہا بہت پوجا بہت
پہلے تو وہ پتھر ہوا پھر دیوتا ہونے لگا
تھیں بس ذرا سی دور تک ہی اس سفر میں مشکلیں
اک بار جب ہم چل پڑے تو راستہ ہونے لگا
دیکھا الگ سوچا الگ سمجھا الگ رستہ الگ
نزدیک تو ہم تھے بہت پر فاصلہ ہونے لگا
وہ دودھ جیسا گورا پن تھا بس اسی کی چھاؤں میں
وہ جب گیا تو دھوپ میں میں سانولا ہونے لگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.