ہر نفس انقلاب ہو جیسے
ہر نفس انقلاب ہو جیسے
آگہی اضطراب ہو جیسے
یاد ماضی کی وہ لطیف کسک
ایک رنگین خواب ہو جیسے
یوں زمانے میں جی رہے ہیں لوگ
کوئی نقش بر آب ہو جیسے
فق رہا ہے نفس نفس میرا
زندگی اک عذاب ہو جیسے
بہر نظارہ جا رہے ہیں کلیمؔ
آج جلوؤں کی تاب ہو جیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.