ہر نفس پل صراط ہے بھائی
ہر نفس پل صراط ہے بھائی
امتحان حیات ہے بھائی
حادثے مسکرا کے ملتے ہیں
ہاتھ میں ان کا ہاتھ ہے بھائی
چاند تارے سجے ہوئے ہیں مگر
رات کیسی ہو رات ہے بھائی
غم نہیں ہم سفر نہیں کوئی
حوصلہ بھی تو ساتھ ہے بھائی
سب جسے شاعری سمجھتے ہیں
قلب کی واردات ہے بھائی
شب میں فاقہ خدا پہ ہے تکیہ
مستؔ کی کائنات ہے بھائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.