ہر نفس تیز آنچ پر کیوں ہے
ہر نفس تیز آنچ پر کیوں ہے
خوف تنہائی اس قدر کیوں ہے
ابتدا قید انتہا بھی قید
پھر یہ تفہیم بال و پر کیوں ہے
دل اگر منتظر نہیں اس کا
پھر یہ تزئین بام و در کیوں ہے
اپنے سائے سے بھی ہے ناواقف
آدمی اتنا بے خبر کیوں ہے
بے زباں ہے یہ تیری نظروں میں
پھر تجھے آئنے کا ڈر کیوں ہے
خود کو دشمن بھی وہ نہیں کہتا
دوست گر ہے تو بے ضرر کیوں ہے
اپنے رنگ حجاب سے پوچھو
رازؔ شائستۂ نظر کیوں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.