ہر نئی ایجاد کی کل تک ہمیں بنیاد تھے
ہر نئی ایجاد کی کل تک ہمیں بنیاد تھے
لوگ لوہا بھی نہ تھے جس وقت ہم فولاد تھے
آج ہی طے کیجیے کل کیا کہیں گے قوم کو
ہم ابھی آزاد ہیں یا ہم کبھی آزاد تھے
جھر چکے پتے ہوا سے کہہ رہے ہیں غم نہیں
وہ جڑیں زندہ ہیں اب بھی جن سے ہم آباد تھے
کون سنتا اجنبی کی اجنبی بھاشا میں بات
شور کے دربار میں ہم مون کے سنواد تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.